Khabaram Raseed Imshab Ke Nigaar Khuahi Aamad
Khabaram Raseed Imshab Ke Nigaar Khuahi Aamad
Sar-e Man Fidaa-e Raah-e Ki Sawaar Khuahi Aamad
سرِ من فدای راہے کہ سوار خواہی آمد
میر ا سراُس راہ پر قربان جس راہ پر تو سواری کرتا آئے گا
پس ازان کہ من نمانم، بہ چہ کار خواہی آمد؟
پھر جب میں نہ رہوں گا تو کس کام کے لئے آئے گا
اگرم چو بخت روزے بہ کنار خواہی آمد
جس دن تو پہلو میں آئے گا سب غم بھلا دوں گا
دو جہانت داو، اگر تو بہ قمار خواہی آمد
اب دونوں جہان داو پر لگ جائیں اگر تو قمار بازی پر آئے
مخور این قدح کہ فردا بہ خمار خواہی آمد
اس پیالے کو ترک کر دے کہ کل تو نے بھی خماری میں آجانا ہے
بجنازہ گر نیائی بہ مزار خواہی آمد
جنازہ پر نہ سہی مزار پر تو آئے گا
بہ امید آنکہ روزے بشکار خواہی آمد
اس امید پر کے تو کسی روز شکار کے لئے آئے گا
چہ شود اگر بدینساں دو سہ بار خواہی آمد
کیا ہو گا جب اسی طرح دو تین با ر آئے گا
Amir Khusro
No comments:
Post a Comment