Barqay Jamal e Yaar Nay Rakhtay Sakoon Jala Diya
Barqay Jamal e yaar nay rakhtay sakoon jala diya
برق جمال یار نے رخت سکوں جلا دیا
برق جمال یار نے رخت سکوں جلا دیا
خانہ دل گداز نے عرش بریں ہلا دیا
خانہ دل گداز نے عرش بریں ہلا دیا
خوب ہی دیں تسلیاں سینے پہ میرے رکھ کہ ہاتھ
صبرو قرار چھین کر درد جگر بڑھا دیا
صبرو قرار چھین کر درد جگر بڑھا دیا
سینے میں ڈھونڈتی ہے کیاتیری نگاہ فتنہ ساز
دل توتمہاری یاد میں مدت ہویئ لٹا دیا
دل توتمہاری یاد میں مدت ہویئ لٹا دیا
دق تو کیا کلیم نے برق جمال یار کو
طور کا کیا قصور تھا طور کو کیوں جلا دیا
طور کا کیا قصور تھا طور کو کیوں جلا دیا
بیدم فقیر چیز کیا چھوڑا نہ کوہ طور کو
بن کہ جمال شمع رو جس پر گری جلا دیا
بن کہ جمال شمع رو جس پر گری جلا دیا
No comments:
Post a Comment