Sahara Mojon Ka Le Le Ke Barh Raha Houn Mein
Sahara Mojon Ka Le Le Ke Barh Raha Houn Mein
Safeena Jis Ka Hai Toofan Woh Na Khuda Houn Mein
سفینہ جس کا ہے طوفاں وہ نا خدا ہوں میں
نہ مدعی ہوں نہ کسی کا مدعا ہوں میں
کہ دل سے ٹوٹے ہوئے ساز کی صدا ہوں میں
جو تیرے در سے نہ اٹھے وہ نقش پا ہوں میں
تیری نگاہ میں جب کچھ نہیں تو کیا ہوں میں
تصورات کی دنیا بسا رہا ہوں میں
کبھی خدا اور کبھی بندہ خدا ہوں میں
کبھی ملا ہوں کبھی یار سے جدا ہوں میں
تغیرات دو عالم کا آئینہ ہوں میں
کہ اب تو اپنی نظر میں بھی دوسرا ہوں میں
تعینات کی حد سے گزر گیا ہوں میں
Yaar ki Shakl hai aur yaar main fana hoon main
یار کی شکل ہے اور یار میں فنا ہوں میں
سمجھ سکے نا فرشتے کہ اور کیا ہوں میں
اب اس سے آگے خدا جانے اور کیا ہوں میں
میرے پتے کا پتہ ہے کہ لاپتہ ہوں میں
تو آئینہ ہے مرا تیرا آئینہ ہوں میں
وہ مل گئے ہیں تو پھر کس کو ڈھونڈتا ہوں میں
No comments:
Post a Comment